مرا نبی

وہ آمنہ کے جگر کا ٹکڑا وہ بی حلیمہ کا دست پرور

وہ بندہ پرور غریب پرور تمام اہلِ جہاں کا سرور

وہ افتخارِ ہر ابنِ آدم , زہے مقدر مرا نبی ہے

وہ جس کی صورت پہ حسن قرباں وہ جس کی سیرت ہو عین قرآں

وہ جس کے اوصاف ہیں ستودہ کہ جس کا مداح خود ہے یزداں

درود پہنچے جسے دما دم , زہے مقدر مرا نبی ہے

وہ جس پہ اتمامِ دینِ فطرت وہ جس کی تا حشر ہے شریعت

وہ جس پہ کامل ہوئی نبوت وہ جس پہ نازاں ہے آدمیت

نبی کامل نبی خاتم , زہے مقدر مرا نبی ہے

وہ شاہِ شاہاں بہ حالِ مسکیں نہ جس کے سونا نہ جس کے چاندی

وہ جس کی سادہ مزاجیاں یہ نہ در پہ درباں نہ گھر پہ باندی

غذا بھی جس کی ہے سادہ و کم , زہے مقدر مرا نبی ہے

وہ جس کے تن پر ہے ایک کملی وہ جس کا بستر بہ فرشِ خاکی

نہ کوئی عظمت کو جس کی پہنچے بہر دو عالم قسم خدا کی

خدا کی نظروں میں ہے جو اکرم , زہے مقدر مرا نبی ہے

زمیں سے تا اوجِ لوح و کرسی وہ جس کی ہر سو مچی ہیں دھومی

وہ جس کی چوکھٹ پہ دل جھکے ہیں وہ نامِ فرخ کو جس کے چومیں

وہ جس کا اونچا ہے سب سے پرچم , زہے مقدر مرا نبی ہے

خدا کے دیں کا ہو بول بالا یہی ہے فکرِ مدام لاحق

وہ مردِ میداں وہ میرِ لشکر بہ جنگِ بدر و حنین و خندق

ہے قابلِ دید جس کا دم خم , زہے مقدر مرا نبی ہے

وہ خانۂ خاص کعبۃ اللہ ہے جس کے آباء کی اک نشانی

وہ چاہِ زمزم کہ ہفتِ قلزم سے بھی مضاعف ہے جس میں پانی

ہے جس کی میراث آبِ زمزم , زہے مقدر مرا نبی ہے

وہ مانعِ شر فلاحِ امت کا جو کہ ہر دم حریص و طامع

گناہگاروں کا روزِ محشر حضورِ ربِ غفور شافع

جو با لیقیں ہے شفیعِ اعظم , زہے مقدر مرا نبی ہے

وہ جس سے دنیا کو ہے عقیدت وہ جس کے روضہ پہ لوگ جائیں

جسے نظرؔ واسطہ بنا کر خدا سے دل کی مراد پائیں

وہ جس کی بستی میں ہے چم و خم , زہے مقدر مرا نبی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]