کب سے اک سمت بلاتا ہے ستارا ہم کو
دیکھئے پھر سے کیا اسنے اشارا ہم کو چل پڑے ہیں تری ہجرت کا تعاقب کرنے نغمہِ بزم بلاتے ہوئے ہارا ہم کو اب یہ عالم کہ سماعت پہ گراں گزرے ہیں کل ترا جسم بھی کرتا تھا گوارا ہم کو ہم کہ ناقابلِ تسخیر گنے جاتے تھے وقت نے اور ہی ترکیب سے مارا […]
 
			 
			