تن کے احساس پہ حاوی رہی من کی خواہش

عمر بھر ساتھ رہی تیرے وطن کی خواہش

آپ کے کوچے میں آئے ہوئے یہ خانہ بدوش

کیسے کر پائیں کسی باغِ عدن کی خواہش

ایک ہی لَے میں ہیں سب لالہ و گل مدح سرا

نعت تو جیسے ہوئی پورے چمن کی خواہش

آپ کے مشک پسینے کی عطائیں مہکیں

جب صحابہ کو ہوئی مشکِ ختَن کی خواہش

اک تری دید کی خواہش تھی پسِ حرفِ طلب

زیست لے آئی ہے سرکار کفن کی خواہش

خارِ بطحا کی لطافت ہے مرے پیشِ نظر

اب ذرا سی بھی نہیں سر و سمن کی خواہش

شہرِ احساس میں اب پھیلی ہوئی ہے ہر سو

مہرِ پُر نور تری ایک کرن کی خواہش

رفعتِ میم سے اِک دال کی رعنائی تک

چار حرفوں کی ہے مقصودؔ سخن کی خواہش

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]