دونوں جہاں میں حسن سراپا ہیں آپ ہی

بے شک فروغ عرش مُعلاّ ہیں آپ ہی

ہر اہل دل کی جان تمنا ہیں آپ ہی

میں کیا کہوں کہ فخرِ مسیحا ہیں آپ ہی

بدرِ منیر آپ ہیں طیبہ کے بے گماں

فضلِ خدا سے نیر بطحا ہیں آپ ہی

دل کی نظر سے اپنے جدھر دیکھتا ہوں

ہر شئے میں اس جہاں ہویدا ہیں آپ ہی

ایسا کہاں کوئی کہ میں جس کی مثال دوں

اہلِ وفا کی آنکھ کا تارا ہیں آپ ہی

لائے کہاں سے جا کے کوئی آپ کی نظیر

گردوں پہ کبریا کے دل آرا ہیں آپ ہی

ہمسر کہاں سے لائے کوئی آپ کا حضور

دونوں جہاں میں برتر و اعلا ہیں آپ ہی

حیرت ذدہ ہیں مانی و بہزاد دیکھ کر

بے مثل شاہکارِ زمانہ ہیں آپ ہی

نازاں نہ کیوں نصیب پہ اپنے ہو عمر بھر

راہی خوش نصیب کے آقا ہیں آپ ہی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]