آخری حد پہ اک جنون کے ساتھ
مل دسمبر کبھی تو جون کے ساتھ
میرا لکھنے کا وقت ہوتا ہے
لوگ سوتے ہیں جب سکون کے ساتھ
کرب _ تخلیق سہنا پڑتا ہے
شعر میں سینچتی ہوں خون کے ساتھ
سردیوں میں اسے میں بھیجوں گی
اک سویٹر بنا ہے اون کے ساتھ
میں نہیں جانتی کہ آنکھوں کا
کیا تعلق ہے مون سون کے ساتھ ؟
یعنی اب سیکھ لوں میں گھرداری
لیس ہو جاؤں سب فنون کے ساتھ
صاف لگتا ہے عشق ہو گیا ہے
چپکے رہتے ہو اپنے فون کے ساتھ
کس قدر میچ کر گئی کومل
اس کی آواز دل کی ٹون کے ساتھ