آپ سے آپ کی بس ایک نظر مانگتے ہیں
سبزِ گنبد کے مکیں اِک یہی زر مانگتے ہیں
جس کی بینائی سے دیکھیں گے مدینے کی طرف
اے نبی آپ سے ہم ایسی نظر مانگتے ہیں
موت نے یوں بھی تو آنا ہے کسی دن ہم کو
اس قضا کے لیے طیبہ کا نگر مانگتے ہیں
نعت کہنے کا ملے اذن مدینے والے
ہم یہی ایک دعا شام و سحر مانگتے ہیں
ان کے در سے نہیں خالی گیا کوئی بھی گدا
خوب ملتا ہے مدینے سے اگر مانگتے ہیں