اردوئے معلیٰ

ابد تلک کا جو بادشہ جس کا دائرہ ہے ‘ وہ آرہا ہے

جو ہر زمانے کا پیشوا ہے ‘ وہ آرہا ہے ‘ وہ آرہا ہے

 

جو انبیا کا بھی مقتدا ہے ‘ وہ آرہا ہے ‘ وہ آرہا ہے

جو مجتبیٰ ہے جو مصطفیٰ ہے ‘وہ آرہا ہے ‘ وہ آرہا ہے

 

جو خاتم الانبیاء والمرسلین ٹھہرا ‘امین ٹھہرا

جو سیّد و شاہِ انبیا ہے‘ وہ آرہا ہے ‘وہ آرہا ہے

 

وہ جس کے شبّیر اور شبّر ہیں دل کے ٹکڑے‘ جگر کے پارے

وہ جس کا داماد مرتضیٰؓ ہے‘ وہ آرہا ہے ‘ وہ آرہا ہے

 

وہ جس کو اسریٰ کی شب بلایا ہے ذوالعُلیٰ نے ‘مرے خدا نے

جو سائرِ منزلِ دنیٰ ہے ‘ وہ آرہا ہے ‘ وہ آرہا ہے

 

وہی جو سلطانِ دو جہاں ہے‘ شہِؑ زماں ہے ‘قرارِجاں ہے

خدا کے بعد اس کا مرتبہ ہے ‘وہ آرہاہے ‘ وہ آرہاہے

 

وہ جس کا ہر قول ہے یقیناً کلامِ باری جہاں میں جاری

جو لہجۂ حق میں بولتا ہے ‘ وہ آرہا ہے ‘ وہ آرہا ہے

 

وہ جس کو قاسم خدائے مُعطی نے خود بنایا ‘ کرم کمایا

وہ جس کے در کا جہاں گدا ہے ‘ وہ آرہا ہے ‘ وہ آ رہا ہے

 

وہ جس کے دم سے وجودِ کون و مکاںہے ازہرؔ‘جہاں ہے ازہرؔ

وہ آرہا ہے ‘ وہ آرہا ہے ‘ وہ آرہا ہے ‘ وہ آرہا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ