اردوئے معلیٰ

اتنا عظیم اور کوئی سانحہ نہیں

’’وہ کیا بشر ہے یاد جسے کربلا نہیں‘‘

 

ایماں کے دعوے دار ہیں ایسے لعین بھی

آلِ نبی سے جن کا کوئی واسطہ نہیں

 

نعرہ حسینیت کا لگاتا ہے کھوکھلا

حق رو برو یزید کے جو بولتا نہیں

 

جو کربلا کی ریت پہ شبیر کر گئے

ایسا کسی بھی شخص نے سجدہ کیا نہیں

 

جس کے لئے نماز میں سجدہ ہوا طویل

میرے حسین جیسا کوئی دوسرا نہیں

 

عہدِ وفا نبھاتا ہے عباس علم دار

اہلِ وفا میں أیسا کوئی با وفا نہیں

 

وہ دل سمجھ لو خانۂ ویران ہے جلیل

جس بے خبر میں الفتِ آلِ عبا نہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔