اردوئے معلیٰ

اسلام ! تری شان، مرا مولا علی ہے

ایمان ! تری جان، مرا مولا علی ہے

 

سرکار دو عالم کا یہ فرمان ہے شاہد

ایمان کی پہچان ، مرا مولا علی ہے

 

وہ جس پہ نظر کردیں ولایت ہے اسی کی

ولیوں کا وہ سلطان ، مرا مولا علی ہے

 

’’النظر الی وجہ علی ، ٹھہری عبادت‘‘

کس درجہ وہ ذیشان ، مرا مولا علی ہے

 

ہجرت کی عجب رات ہے بستر پہ نبی کے

سویا ہوا مہمان ، مرا مولا علی ہے

 

قاتل کو تواضع میں پلاتا ہے جو شربت

وہ ایک ہی انسان ، مرا مولا علی ہے

 

دارین میں آقا نے ‘ اخی ‘ جس کو بنایا

وہ خاصہء خاصان ، مرا مولا علی ہے

 

لجپال ہے اتنا کہ محبین کے ہر دم

ہر درد کا درمان ، مرا مولا علی ہے

 

جس پر ہیں جلیل اپنے دل و جان بھی قربان

وہ صاحبِ ایمان ، مرا مولا علی ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔