اردوئے معلیٰ

اس لیے بھی دُعا سلام نہیں

اُن کو فی الحال مجھ سے کام نہیں

 

ہو گیا دل پہ یار کا قبضہ

اب یہ جاگیر میرے نام نہیں

 

!یُوں نہ دُھتکارئیے مجھے، صاحب

میں گدا ہوں ، کوئی غلام نہیں

 

خاص رستہ ہے ، دیکھ کر چلیے

دل مِرا شاہراہِ عام نہیں

 

تُو میاں اتنی دوڑ دُھوپ نہ کر

حُسن کیا ، عشق کو دوام نہیں

 

اُس کی آنکھیں کلام کرتی ہیں

اِس میں فارس کوئی کلام نہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ