اشرف الانبیاء ہے ہمارا نبی

وہ نبی کون؟ امت کا پیارا نبی

بلبلوں نے جو دیکھی ملاحت تری

گل کو صدقے میں تجھ پر اتارا نبی

تم ہو وہ حسن والے کہ اللہ نے

اپنا محبوب کہہ کر پکارا نبی

اور نبیوں کو مخصوص تھیں امتیں

ہر اک عالم کا بادی ہمارا نبی

آج یوسف بھی ان کی غلامی میں ہے

تم نے دیکھا زلیخا ہمارا نبی

ہے شفاعت کے سہرے کی سر پہ پھبن

آج دولہا بنا ہے ہمارا نبی

بحر عصیاں کے گرداب میں ناؤ ہے

ڈوبا ڈوبا مجھے دو سہارا نبی

کوچ اکبر کا جس وقت دنیا سے ہو

لب پہ جاری ہو کلمہ تمہارا نبی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

تخلیق کا وجود جہاں تک نظر میں ہے

جو کچھ بھی ہے وہ حلقہء خیرالبشر میں ہے روشن ہے کائنات فقط اُس کی ذات سے وہ نور ہے اُسی کا جو شمس و قمر میں ہے اُس نے سکھائے ہیں ہمیں آدابِ بندگی تہذیب آشنائی یہ اُس کے ثمر میں ہے چُھو کرمیں آؤں گنبدِ خضرا کے بام و در یہ ایک خواب […]

نعتوں میں ہے جو اب مری گفتار مختلف

آزارِ روح میرا ہے سرکار ! مختلف الحاد کیش دین سے رہتے تھے منحرف معیارِ دیں سے اب تو ہیں دیندار مختلف بھیجا ہے رب نے ختم نبوت کے واسطے خیرالبشر کی شکل میں شہکار مختلف نورِ نبوت اور بھی نبیوں میں تھا مگر تھے مصطفیٰ کی ذات کے انوار مختلف تھا یوں تو جلوہ […]