الحذر ، الاماں ، الحذر ، الاماں
شہرِ مدفون کے نوحہ گر ، الاماں
تذکرہ ایک تو شدتِ کرب کا
اور پھر شاعری کا ہنر ، الاماں
زخم ہوں عشق کے، جن کا مرہم نہیں
اور پھر زخم بھی اس قدر ، الاماں
یہ دلِ خواب گر کاش برباد ہو
پھر سے درپیش ہے اک سفر ، الاماں
رینگتی جستجو کا بدن چھل چکا
وحشت و وسعتِ بحر و بر ، الاماں
موم کے پیکرو ، خوب ہئ ، خوب ہے
رقصِ مرگِ وفا آگ پر ، الاماں
برق تھی یا کہ پروازِ شاہینِ غم
تولتا رہ گیا عشق پر ، الاماں