امام الانبیا ہیں، آپ ختم الانبیا
آپ سے ہی ابتدا ہے، آپ پر ہی انتہا
آپ ہیں محبوبِ اُمت، آپ محبوبِ خدا
آپ سا آیا نہ اب آئے گا کوئی آپ سا
آپ کے در سے ملے جود و سخا، فقر و غنا
آپ کے در سے سوالی کب کوئی خالی گیا
آپ ہی خیر البشر ہیں، آپ ہیں خیر الوریٰ
رحمۃ اللعالمیں، بے آسروں کا آسرا
جن و انسان و ملائک سب پڑھیں صلِ علیٰ
خود خدا پڑھتا ہے، سنتا ہے درودوں کی صدا
عاشقوں کو دید ہو گی آپ کی روزِ جزا
ضو فشاں، جلوہ فگن ہو گا جمالِ مصطفیٰ
اک نگاہِ لطف آقا، ہے ظفرؔ کی التجا
آپ کی نگہِ کرم سے خاک بھی ہو کیمیا