اردوئے معلیٰ

 

امین فرش پہ پیغام لے کے آیا ہے

خدا نے عرش پہ محبوب کو بلایا ہے

 

ہمیں ہے فخر کہ ہم اُس نبی کی اُمت ہیں

خدا نے عرش پہ جلوہ جسے دکھایا ہے

 

نبی کھڑے ہیں قطاروں میں کل زمانوں کے

نماز کے لیے اُن کا امام آیا ہے

 

مرے خدا ذرا اُن پر کرم کی بارش کر

نبی سے عشق کا جن کو خیال آیا ہے

 

مرا نبی کہ نہ سایہ تھا جس کے پیکر کا

میں خوش نصیب ہوں گلؔ مجھ پہ اُن کا سایا ہے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ