انسانیت پہ رب کا احسان ہیں محمد
دل جان میرے تُجھ پر قربان ہیں محمد
کیوں خوف ہو مجھے اب دنیا کے رنج و غم کا
جب آپ ہی غموں کا درمان ہیں محمد
ممکن نہیں ہے ان کے اوصاف کا احاطہ
دنیائے رنگ و بو کا عنوان ہیں محمد
پایا ہے فیض سب نے دنیا میں مصطفےٰ سے
مخلوق پر خدا کا احسان ہیں محمد
ہر بام عرشِ اعظم کو خوب تر بنا دو
آنے کو اب فلک پر مہمان ہیں محمد
معراج میں ملائک قرباں ہوئے تھے زاہدؔ
جن و بشر مَلک کے سلطان ہیں محمد