اردوئے معلیٰ

کیسے کہہ دوں کہ جہاں کا نگراں کوئی نہیں

ایک موجود ہے، ہاں اور یہاں کوئی نہیں

میرے اللہ کی عظمت کے نشانات بہت

سرکشوں کا تو جہاں بھر میں نشاں کوئی نہیں

گونجتی رہتی ہیں رب کی تو اذانیں ہر سو

پر، فراعین کی عظمت کا بیاں کوئی نہیں

لِلہِ الحمد! کہ ہے عظمتِ رب دل میں مرے

لیکن اوروں کی بڑائی کا گماں کوئی نہیں

دل سے اَلْعَظْمَتُ لِلّٰہ! کی آتی ہے صدا

یہ الگ بات کہ اس دل کی زباں کوئی نہیں

 

میرے اللہ! مجھے عہدِ یقیں دکھلا دے!

اب ندیموں میں مرے عزمِ جواں کوئی نہیں

درد بخشا ہے، اسے بانٹنے والے ہوں عطا

میرے اللہ! یہاں قلب تپاں، کوئی نہیں!

کاش ہر ایک بشر دل میں بسا لے توحید

سب کہیں، اب تو صنم دل میں نہاں کوئی نہیں

اب تو توحید پرستوں کی صدائیں سن لے!

میرے رب! ان کے لیے جائے اماں کوئی نہیں

بس گیا رَبِّ محمد مرے دل میں تو عزیزؔ

دل یہ کہتا ہے سوا اس کے یہاں کوئی نہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات