اردوئے معلیٰ

اُن کی خوشبو جابجا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں

مدحتِ خیر الورا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں

 

ہر زمانہ ہے اُنہی کا ہے ، اُنہی کی ہر صدی

اُن کا سکّہ چل رہا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں

 

وہ بشر ہوں یا ملائک محوِ مدحت ہیں سبھی

اُن کا چرچا ہو رہا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں

 

مسجدوں میں خانقاہوں میں ، محافل میں سدا

ذکر اُن کا ہو رہا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں

 

جشنِ میلاد النبی کی ہیں صدائیں چار سُو

مرحبا یا مصطفیٰ ہے ، کیا زمیں کیا آسماں

 

وہ حبیبِ کبریا ہیں ، شافعِ روزِ جزا

کل جہاں اُن پر فدا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں

 

رحمۃ للعالمیں ہیں ساقیٔ کوثر بھی ہیں

تذکرہ اُن کا بپا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں

 

سب اُنہی کے چاہنے والے ہیں خاکیؔ با خدا

سب کا سب اُن پر فدا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ