اُن کی خوشبو جابجا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں
مدحتِ خیر الورا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں
ہر زمانہ ہے اُنہی کا ہے ، اُنہی کی ہر صدی
اُن کا سکّہ چل رہا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں
وہ بشر ہوں یا ملائک محوِ مدحت ہیں سبھی
اُن کا چرچا ہو رہا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں
مسجدوں میں خانقاہوں میں ، محافل میں سدا
ذکر اُن کا ہو رہا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں
جشنِ میلاد النبی کی ہیں صدائیں چار سُو
مرحبا یا مصطفیٰ ہے ، کیا زمیں کیا آسماں
وہ حبیبِ کبریا ہیں ، شافعِ روزِ جزا
کل جہاں اُن پر فدا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں
رحمۃ للعالمیں ہیں ساقیٔ کوثر بھی ہیں
تذکرہ اُن کا بپا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں
سب اُنہی کے چاہنے والے ہیں خاکیؔ با خدا
سب کا سب اُن پر فدا ہے ، کیا زمیں کیا آسماں