اردوئے معلیٰ

اچھا ہوا بسیط خلاؤں میں کھو گئے

یوں بھی سماعتوں پہ مرے لفظ بار تھے

 

کس کس کو رو چکا ہوں ، کسی کو کہاں خبر

اس ایک شخص سے مرے رشتے ہزار تھے

 

حسرت سے دیکھتے ہوئے گزرے حیات کو

جو کم نصیب ، وقت کے رتھ پر سوار تھے

 

تم نے تو پھونک مار دی لیکن خطوطِ دل

نقشِ پسِ غبار نہیں تھے ، غبار تھے

 

میں تو چلو شکست کی تجسیم ہی سہی

وہ لوگ کیا ہوئے کہ ترے جاں نثار تھے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ