اک بار جو میں دیکھ لوں چشمان مبارک
پھر تازہ رہے میرا بھی ایمان مبارک
اک لفظ ’’نہیں‘‘ کا نہیں لب پر کبھی آیا
ثابت یہ حدیثوں سے ہے فرمان مبارک
خالی نہ گیا در سے کبھی کوئی سوالی
مجھ کو بھی عطا کیجیے فیضان مبارک
کردار حسیں آپ کا اس رب نے بنایا
کامل ہے بیاں جس کا یہ قرآن مبارک
رو رو کے دعا مانگ رہا ہے یہ خدایا
زاہدؔؔ کو بھی ہو نعت کا فیضان مبارک