اردوئے معلیٰ

اگر کبھی ترے قدموں کی خاک ہو جاؤں

قسم خدا کی بہت تابناک ہو جاؤں

 

جلا وہ آگ محبت کی میرے سینے میں

خیالِ غیر جو آئے تو راکھ ہو جاؤں

 

دکھا کچھ ایسی تجلّئ نور عاصی کو

گناہگار گناہوں سے پاک ہو جاؤں

 

جھلک سے نور کی چہرہ چمک اٹھے میرا

زہے نصیب کہ میں تابناک ہو جاؤں

 

دیارِ دل سے گزر ہو اگر مرے آقا

میں خوش نصیب ترے در کی خاک ہو جاؤں

 

بہت تڑپ ہے ترے وارثیؔ کے سینے میں

بلائیں در پہ تو قدموں کی خاک ہو جاؤں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ