اے خدائے ہر دوعالم بہر حسان رسول
میں بھی ہو جاؤں دل و جاں سے ثنا خوانِ رسول
رحمت باری انہیں کے ساتھ رہتی ہے مدام
دل سے ہو جاتے ہیں لوگو جو غلامانِ رسول
کس طرح کوئی گھٹا سکتا ہے ان کی عظمتیں
جب بڑھاتا ہے خدائے پاک خود شانِ رسول
کاش مل جائے ہمیں بھی باریابی کا شرف
کاش طیبہ میں رہیں ہم بن کے مہمانِ رسول
خالق کونین کے محبوب ہو جاتے ہیں وہ
کس قدر خوش بخت ہوتے ہیں محبانِ رسول
حضرتِ نواب کی چوکھٹ پہ آ کر دیکھ لو
بٹتا رہتا ہے یہاں ہر لمحہ فیضانِ رسول
کس لیے ہو خدشۂ روزِ جزا انجمـؔ مجھے
آ گیا قسمت سے میرے ہاتھ دامانِ رسول