اردوئے معلیٰ

بن گئے ہیں گلے کا ہار ترے

بھاڑ میں جائیں رشتے دار ترے

 

چن کے بدلے سبھی چکاؤں گی

گن رہی ہوں ابھی میں وار ترے

 

کس قدر پٹیاں پڑھاتے ہیں

تو بھی کھوٹا ، برے ہیں یار ترے

 

لگ گیا ان کا دل بھی دنیا میں

آج خوش خوش ہیں گریہ زار ترے

 

یہ ہمہی تھے جو تھے عزیز بہت

آج شانے پہ ہیں جو بار ترے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ