Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Search
Search
اردوئے معلّیٰ
شعر
بچا کے رکھیے گا آئینۂ جنوں نجمیؔ
بچا کے رکھیے گا آئینۂ جنوں نجمیؔ
خرد ہے سنگ بداماں نہ جانے کب کیا ہو
محمد حسن نجمی
بحوالہ کتاب : شب چراغ 1982 ء
موضوعات :
آئینہ
,
خرد
,
سنگ
یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ
جو بوند بوند کو ترسے خرد کے صحرا میں
دے کوئی تیشہ ہاتھ میں اے وقت ! یا بتا
ہزاروں راستے ہیں راہزن سے بچ نکلنے کے
یہ سعادت ہے فقط انسان کو نجمیؔ نصیب
Prev
پچھلی نگارش
قتل یوں کرو خود کو عمر اور بڑھ جائے
اگلی نگارش
تجھ سے بھی داد چاہے گا بھرپور وار کی
Next
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ