اردوئے معلیٰ

بے طلب چاہیے بے سبب چاہیے

ذکرِ خیر الوریٰ روز و شب چاہیے

 

ان کے در پر جھکا دو جبینِ سخن

گر تمہیں نعت کہنے کا ڈھب چاہیے

 

دل میں آلِ نبی کی محبت بھی ہو

ان کے اصحاب کا بھی ادب چاہیے

 

صبحِ طیبہ کو رکھ اپنے احساس میں

محفلِ عشق میں گر طرب چاہیے

 

کچھ ضرورت نہیں زر کے انبار کی

شاعرِ مصطفےٰ کا لقب چاہیے

 

اور مظہرؔ مجھے چاہیے کچھ نہیں

رحمتِ مصطفیٰ لطفِ رب چاہیے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات