اردوئے معلیٰ

بے قراری گلے لگاتے ہوئے

ہجرِ طیبہ میں بلبلاتے ہوئے

 

شہرِ طیبہ سے لوٹ آتے ہوئے

اشک آنکھوں میں جھلملاتے ہوئے

 

ایک رونق ہے میرے چہرے پر

نعت سرکار کی سناتے ہوئے

 

فکرِ طیبہ کا کیف کیا کہنا

شعر مدحت کے گنگناتے ہوئے

 

یہ ہمارا ہے خلد اس کی ہے

آپ فرمائیں مسکراتے ہوئے

 

بے سکونی سکون سے بدلی

دل کو نعلین پر لٹاتے ہوئے

 

تجھ کو زاہدؔ طلب کریں آقا

بگڑی تقدیر کو بناتے ہوئے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات