ترے منگتے کی یہ پیہم صدا ہے یا رسول اللہ
درِ اقدس پہ آؤں التجا ہے یا رسول اللہ
تیرے در کے تصور سے دئیے اشکوں کے روشن ہیں
تمہارا ذکر ہی دل کی ضیا ہے یا رسول اللہ
پناہِ عالمیں نظرِ کرم فرمائیے لِلٰہ
گدا تیرا مسائل میں گھِرا ہے یا رسول اللہ
مدد فرمائیے مجھ کو بھٹکنے سے بچا لیجئے
کہ دل پھر جانبِ دُنیا جھکا ہے یا رسول اللہ
درودوں اور سلاموں تک رسائی مجھ کو مل جائے
دلِ بیمار کی یہ ہی دوا ہے یا رسول اللہ
خدا کی رحمتیں پھر جھوم کر اس شخص پر برسیں
یقینِ قلب سے جس نے کہا ہے ’’یا رسول اللہ‘‘
کیا ہے تیرے رب نے ذکر تیرا اس قدر اونچا
گمان و عقل سے تو ماورا ہے یا رسول اللہ
شکیلؔ اب کیوں پریشاں ہو بھلا سیلِ مصائب میں
ترا اور تیرے رب کا آسرا ہے یا رسول اللہ