تمنا دل میں نہیں کچھ بھی ما سوا کے لیے
کہ اذنِ حاضری عاصی کو بھی عطا ہو جائے
شہہِ مدینہ کی جب اک نگاہ ہو جائے
غم زمانہ سے تو وارثیؔ رہا ہو جائے
تمنا دل میں نہیں کچھ بھی ما سوا کے لیے
کہ اذنِ حاضری عاصی کو بھی عطا ہو جائے
شہہِ مدینہ کی جب اک نگاہ ہو جائے
غم زمانہ سے تو وارثیؔ رہا ہو جائے
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں