اردوئے معلیٰ

 

جانبِ طیبہ سفر کی جب خیر پاتا ہے دل

اپنی خوش بختی پہ کیا کیا ناز فرماتا ہے دل

 

بارگاہِ مصطفیٰ میں پیش کرنے کو سلام

ماہی بے آب کی صورت مچل جاتا ہے دل

 

آئینہ ہو کر غمِ عشقِ شہِ کونین کا

رنگ وبوئے زندگی کی روح کہلاتا ہے دل

 

لب پہ جب سجتی ہے میرے بزمِ ذکرِ مصطفیٰ

خشک ہوجاتی ہیں آنکھیں اور بھر آتا ہے دل

 

وادی شہرِ مدینہ میں اُتر جانے کے بعد

واپسی کی راہ کو خاطر میں کب لاتا ہے دل

 

گنبدِ خضرا تصوّر میں مرے آتا ہے جب

دیدنی بھی ہو کوئی منظر تو ٹھکراتا ہے دل

 

یاد جب آتی ہے مجھ کو کوئے طیبہ کی عزیز

مدحتیں پیارے نبی کی مجھ سے لکھواتا ہے دل

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات