جبیں میری ہو اُن کا سنگِ در ہو
مرا سرکار کے قدموں میں سر ہو
سوالی آپ کے لطف و کرم کا
مرا قلبِ حزیں ہو، چشمِ تر ہو
درُود و نعت ہو میرا وظیفہ
جمالِ مصطفیٰ پیشِ نظر ہو
جہاں سرکار کا نقشِ قدم ہو
وہ میری رہگزر، میری ڈگر ہو
زمانے بھر سے نظریں پھیر لوں میں
اُدھر دیکھوں رُخِ زیبا جدھر ہو
خدارا اک نگاہِ لطف و رحمت
کرم اُمّت کے حالِ زار پر ہو
ظفرؔ مانگو دعا ہم بے کسوں پر
کرم اُن کا فزوں تر، بیشتر ہو