جب مدینے تک رسائی مل گئی
شاہِ بطحا کی گدائی مل گئی
جب نبی کی میں ثنا کرنے لگا
ہر زباں کی ہمنوائی مل گئی
یا نبی اک بار جس نے بھی کہا
غم سے اس کو پھر رہائی مل گئی
مدختِ سرکار کا آیا خیال
ہر سُخن کو پارسائی مل گئی
جب محبت سے کہا ہے مصطفےٰ
دو جہاں تک رہنمائی مل گئی