جب میرے سرکار کرم فرماتے ہیں
گُل تو گُل ہیں خار کرم فرماتے ہیں
میرے آقا رحمت ہیں دو عالم کی
سب کے ہیں سردار کرم فرماتے ہیں
وہ دنیا سے مستغنی ہو جاتا ہے
جس پر بھی اک بار کرم فرماتے ہیں
اس دربار میں لوگوں کی تخصیص نہیں
جو بھی ہو نادار ، کرم فرماتے ہیں
عشقِ نبی ہو جس کے دل میں جلوہ گر
اس پر سب اسرار کرم فرماتے ہیں
اُن کے در پر جانے والے شاداں ہیں
پاتے ہیں انوار ، کرم فرماتے ہیں
آسی جتنا شکر کرے کم ہے اس پر
مدحت کے اشعار کرم فرماتے ہیں