اردوئے معلیٰ

جذبۂ عشقِ خیر الوریٰ چاہئے

دل میں ہے یا نہیں دیکھنا چاہئے

 

نورِ ذکرِ چراغِ حرا چاہئے

خانۂ دل منور سدا چاہئے

 

بوئے عنبر نہ مشکِ خطا چاہئے

شہرِ طیبہ کی مجھ کو ہوا چاہئے

 

جس کو خوشنودی مصطفیٰ چاہئے

دین سے ان کے اس کو وفا چاہئے

 

تیری الفت ملے تا بہ حدِ جنوں

مجھ کو سارے دکھوں کی دوا چاہئے

 

حالِ امت ہے نا گفتنی اب تو بس

چشمِ رحمت تِری اور دعا چاہئے

 

جامِ کوثر کچھ ایسا ضروری نہیں

التفاتِ نظر ساقیا چاہئے

 

دل کے اندر بسی ہے یہ خواہش نظرؔ

جا کے شہرِ نبی میں بسا چاہئے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔