اردوئے معلیٰ

جس کو خدا نے اپنا محبوب چن لیا ہے

حامد ہے ، مجتبٰی ہے ، محمود ، مصطفیٰ ہے

 

از خود کبھی نہ ہم سے اچھا عمل ہوا ہے

یہ نیکیاں کمانا سرکار کی عطا ہے

 

سرکار پر نہیں ہے مسلم کا ہی اجارہ

سب کے لیے ہیں رحمت قرآن کہہ رہا ہے

 

نام نبی زباں سے لیتا ہوں جب کبھی میں

ہر ہونٹ بے خودی میں دو میم چومتا ہے

 

مدحت کے پھول پیہم ہونٹوں پہ کھل رہے ہیں

فضل و عطا کا پیہم جاری یہ سلسلہ ہے

 

جس کے لیے خدا نے سارا جہاں بنایا

اللہ کی طرف سے وہ نور آ گیا ہے

 

سرکار حاضری کا آسیؔ کو اذن بخشیں

طیبہ کے قافلوں کو حسرت سے دیکھتا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔