جس گھڑی جلوہ فگن شاہِ رسولاں ہو گا
ذرہ ذرہ مرے گھر کا مہِ تاباں ہو گا
مائل لطف جو میرا مہ کنعاں ہو گا
رشک صد مصر مرے دل کا بیاباں ہو گا
پیرہن پائے گا خاکِ رہِ سرکار کا جب
میری قسمت کا ستارہ بھی درخشاں ہو گا
اک جھلک ملنے تو دو کوئے شہ بطحا کی
دل ہی رہ جائے گا سینے میں نہ ارماں ہو گا
میرا پیغام تمنا بھی صبا پہنچا دے
ایک مہجور پہ تیرا بڑا احساں ہو گا
جس گھڑی آکے سنوارے گی نسیم طیبہ
دل کا ویرانہ بھی صد رشکِ گلستاں ہو گا
پھر مجھے یاد مدینے کی بہت آنے لگی
دیکھنا پھر سے مرا چاک گریباں ہو گا
سیرت سرور عالم کو بنالے جو شعار
میرا دعویٰ ہے وہ ہرگز نہ پریشاں ہو گا
تیرا سرمایۂ ایماں نہ لٹے گا ہرگز
عشق سرکار دو عالم جو نگہباں ہو گا
جس کے اطراف میں اے نورؔ اجالے ہیں بہت
عشق سرکار سے وہ سینہ فروزاں ہو گا