اردوئے معلیٰ

جنہیں ان کے در سے اجازت ملی ہے

انہیں حاضری کی سعادت ملی ہے

 

درِ مصطفٰی آسرا بے کسوں کا

یہ قرآں سے ہم کو شہادت ملی ہے

 

خطا کار پہنچا ہے جو بھی مدینے

اسے مغفرت کی ضمانت ملی ہے

 

عمرؓ بوبکرؓ کے مقدر پہ قرباں

لحد میں بھی ان کو رفاقت ملی ہے

 

غنیؓ اور حیدرؓ کی رفعت بھی دیکھو

قرابت بھی کیسی قرابت ملی ہے

 

اے عشرہ مبشرہؓ زبانِ نبی سے

تمہیں جنتوں کی بشارت ملی ہے

 

اور آلِ نبی کی طہارت کے صدقے

طہارت کو شانِ طہارت ملی ہے

 

جلیل ان کے نعلین ، ہیں تاج جن کے

انہی کو زمانے میں عزّت ملی ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ