اردوئے معلیٰ

جو آگ کو گلزار کرے کوئی نہیں ھے

حق بات سر دار کرے کوئی نہیں ھے

 

منسوب تو سورج سے کئی نام یہاں ہیں

جو تیرگی کو تار کرے کوئی نہیں ھے

 

آباد جہاں صورت انساں ہیں درندے

ان محلوں کو مسمار کرے کوئی نہیں ھے

 

سب گنگ زبانیں ہیں یہاں شاہ کے آگے

جو رائے کا اظہار کرے کوئی نہیں ھے

 

قاتل کو ہی شاباش دیئے جاتے ہیں سب لوگ

جو اسکو نگوں سار کرے کوئی نہیں ھے

 

سب نیند کی گولی ہی کھلاتے ہیں مسیحا

جو نیند سے بیدار کرے کوئی نہیں ھے

 

مجرم تو مرے دیس کا ہر شخص ہے اسلم

جو جرم کا اقرار کرے کوئی نہیں ھے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔