اردوئے معلیٰ

حیاتِ دل کا ذریعہ حضور کا مداح

برائے دہر مسیحا حضور کا مداح

 

بہ فیضِ مصرعِ توصیفِ چہرۂِ والشّمس

بحورِ نور میں ڈوبا حضور کا مداح

 

ہو کعب ، ابنِ رواحہ ، رضا ہو یا جامی

ہے روحِ شوق کا کعبہ حضور کا مداح

 

ہمیشہ گرمیِٔ تذلیل سے رہا محفوظ

بہ فیضِ ظِلِّ ” رَفَعنا ” حضور کا مداح

 

سنا کے مدحتِ جلوہ گہِ ” یُزَکّیھِم ”

دلوں کو کرتا ہے ستھرا حضور کا مداح

 

ثنائے صاحبِ ” وَالعَصر ” میں کہاں تخصیص ؟

ہے یعنی سارا زمانہ حضور کا مداح

 

سجی ہے محفلِ میثاق ، سامعیں مرسل

ہوا ہے بانیِ جلسہ حضور کا مداح

 

نوائے نورِ ثنائے نبی سے کرتا ہے

حریمِ جاں میں اجالا حضور کا مداح

 

حقیر کو جو معظمؔ بنانا چاہا تو

اسے خدا نے بنایا حضور کا مداح

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔