خاک در خاک ہوں ، ہمدوشِ ثریا کر دے

جذبِ صادق! مجھے اُس راہ کا ذرہ کر دے

معجزہ یہ بھی ترا جلوۂ زیبا کر دے

آںکھ کو بابِ حرم ، دل کو مدینہ کر دے

اک ترا نام کہ ظُلمت میں اُجالا کر دے

اک ترا ذکر کہ بیمار کو اچھا کر دے

گرشِ شمس و قمر راہ بدل سکتی ہے

پیکرِ نور جو ہلکا سا اشارہ کر دے

کون روکے گا مجھے حشر کے دن اے زاہد

میرا محبوب اگر خلد کا در وا کر دے

کالی کملی ہے تری ابرِ کرم کی صورت

ہر کڑی دھوپ میں اُمت پہ جو سایا کر دے

ساری دنیا کو بُھلا دوں ، تری نعتیں لکھوں

شوقِ مدحت مجھے اس رنگ میں تیرا کر دے

بس اسی عہدہ و منصب کی دعا ہے یارب

عشقِ احمد میں مجھے واحد و یکتا کر دے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]