خدا کی راہ پر سب کو چلانے آ گئے آقا
جو بھٹکے تھے اُنہیں حق سے مِلانے آ گئے آقا
خدا کے دین کا ڈنکا بجانے آ گئے آقا
رواجِ کُفر سارے ہی مِٹانے آ گئے آقا
خدائے پاک ہے واحد عبادت بس اسی کی ہے
سبق یہ ساری دنیا کو پڑھانے آ گئے آقا
نبوّت اور رسالت کی ہوئی تکمیل مولیٰ پر
پیمبر آخری ہیں یہ بتانے آ گئے آقا
مبارک باد اے دائ حلیمہ سعدیہ تُم کو
تمہارا مرتبہ دیکھو بڑھانے آ گئے آقا
مٹیں گی ظُلمتیں ساری نہ ہو گی تِیرگی باقی
زمانہ نور سے وہ جگمگانے آ گئے آقا
چلن سے ہر رواجِ ظلم کے امن و اماں دینے
نظامِ عدل کا مُژدہ سنانے آ گئے آقا
لحد کی وحشتوں سے تُو تسلّی رکھ ذرا مرزا
نہ گھبرا دیکھ لے تیرے سرہانے آ گئے آقا