خوابوں کو حقیقت کی تعبیر دکھا دینا

افکارِ عقیدت کی رفتار بڑھا دینا

عقبیٰ ہی کی بس مجھ کو اک فکرِ رسا دینا

دنیا کی محبت کو اس دل سے مٹا دینا

ایمان کے جذبوں کا طوفان سا اٹھتا ہے

میں کیسے رقم کر لوں انداز سکھا دینا

پہلے تو مدینے میں کر لینا طلب مجھ کو

پھر گنبدِ خضریٰ کے والی کی ردا دینا

شاداب میں دیکھوں گا اپنا میں چمن اک دن

گلزارِ مدینہ کی بس اس کو ہوا دینا

کیوں ڈھونڈوں میں دنیا کے ناکام طبیبوں کو

تم میرے مسیحا ہو تم مجھ کو دوا دینا

دربار میں بلوا کے اس چاک گریباں کو

سرکار فداؔ کی بھی توقیر بڑھا دینا

چوکھٹ پہ بلا لینا یہ اس کی تمنا ہے

مضطر ہے فداؔ اس کو افکارِ رسا دینا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]