درود اُن پر جو انتخاب اور پسند رب کی
سلام اُن پر جو آرزو عام و خاص سب کی
درود اُن پر کہ جن کا سایہ نہیں کوئی بھی
سلام اُن پر کہ اُن سا آیا نہیں کوئی بھی
درود اُن پر مدام ، اُمّی لقب ہے جن کا
سلام اُن پر کہ اعلیٰ نام و نسب ہے جن کا
درود اُن پرجو عرش پر جا کے جگمگائے
سلام اُن پر سلامتی کو زمیں پہ آئے
درود اُن پر جو رہبر و رہنما ہمارے
سلام اُن پر کہ جو ہیں بحرِ عطا ہمارے
درود اُن پر کہ جو ہیں صدق و صفا کا پیکر
سلام اُن پر جو لاج رکھیں گے روزِ محشر
درود اُن پر کہ جن کی ہستی وقارِ آدم
سلام اُن پر کہ جو ہیں اشعرؔ حضورِ اکرم