اردوئے معلیٰ

درِ سرکار تک پہنچا ہوں جب سے

سکوں پایا، قرار آیا ہے تب سے

 

جو مانگو گے سِوا اُس سے ملے گا

درِ سرکار سے مانگو ادب سے

 

مجھے عشق و محبت کا خزانہ

ملا سرکار سے، بڑھ کر طلب سے

 

وہ محبوبِ زماں، محبوبِ یزداں

حقیقت ہے عیاں کہتا ہوں سب سے

 

کٹا لیتے ہیں سر اُمت کی خاطر

سبق سیکھیں حسینؓ عالی نسب سے

 

بلائیں اب قریب آقا اُنھیں بھی

جو در سے دُور اُفتادہ ہیں کب سے

 

خُدا کا پیار مانگیں مصطفی سے

ظفرؔ! عشقِ محمد اپنے ربّ سے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ