دنیا کے شہنشاہوں سے اعلٰی ہوں بھلا ہوں
کیونکہ درِ سرکار کے ٹکڑوں پہ پلا ہوں
حیران ہو کس واسطے خوشیوں پہ مری تم
لوگو میں مدینے کی زیارت کو چلا ہوں
اٹھتا نہیں جو سر تو یہ ان کی ہے عنایت
ہے بارِ کرم ، جود و سخا جس میں دبا ہوں
میں سحرِ مدینہ میں ہوں کھویا ہوا ایسے
باقی نہیں میں کچھ بھی رہا، حرفِ دعا ہوں
نسبت ہے فقط آپ سے، عاصی ہوں وگرنہ
نازاں ہوں ، غلاموں میں ہوں ، راضی بہ رضا ہوں