دیکھنے والوں نے دو لخت قمر دیکھا ہے
یعنی انگشتِ محمد کا اثر دیکھا ہے
ہونے والا ہے نصیب، ان کا درِ پاک ہمیں
خواب میں ہم نے کھجوروں کا شجر دیکھا ہے
کیوں کسی اور طرف جائے گا وہ روزِ جزا
جس گنہ گار نے بھی آپ کا در دیکھا ہے
بدنصیبی ہے اگر کرتے نہیں ہیں وہ یقیں
جب کہ اک دنیا نے دو لخت قمر دیکھا ہے
اس کی عظمت پہ میں قربان کہ جس نے تنوؔیر
گنبدِ سبز کو بادیدۂ تر دیکھا ہے