ذہن دل پر نقش ہے شہزاد کے طیبہ کا رنگ

ورنہ کھو دیتا اسے بھی دین کے اعدا کا رنگ

اے محمد کے غلامو ہوش میں کب آؤ گے

جم رہا ہے پھر جہاں میں قیصر و کسریٰ کا رنگ

پیروی سنت سرکار میں رہتے جو تم

دیکھتی دنیا کہ ہوتا اور ہی دنیا کا رنگ

سبز گنبد سے جہاں میں روشنی ہی روشنی

مر کر تنویر و نکہت گنبد خضراء کا رنگ

آج ہی دل سے غلام مصطفیٰ ہو جائیں گر

دیکھتے ہیں کس طرح چھاتا نہیں عقبی کا رنگ

رد رنگ و نال کو سچائیوں سے مان لو

چار دن میں دیکھنا ہوتا ہے کیا دنیا کا رنگ

خواہش شہزاؔد ہے نعت نبی کہتا رہے

ایک دن آ جائے گا اشعار میں القا کا رنگ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]