رب نے کیا ہے اپنی عنایات کا نزول
ہے روز و شب حضور پہ آیات کا نزول
جس دن ہوئے ہیں جلوہ نما آمنہ کے لعل
اُس دن سے ہو رہا ہے برکات کا نزول
رنج و الم میں گھر نہیں سکتا ہے وہ کبھی
جس پر بھی ہو رہا ہے نئی نعت کا نزول
پڑھتے رہو درود شہِ ذی وقار پر
ہو گا مزید ہوگا فتوحات کا نزول
یہ بھی تو معجزہ ہے رسولِ کریم کا
ہے عاصیوں پہ نور کی برسات کا نزول
جس گھر میں سج رہی ہیں درودوں کی محفلیں
اُس گھر پہ ہو نہ پائے گا آفات کا نزول
نعتیں جو کہہ رہا ہوں بہ فضلِ خدائے پاک
ہر لمحہ ہو رہا ہے ہدایات کا نزول
رب کی عطا ہے یہ بہ طفیلِ رسولِ حق
خاکیؔ پہ ہے جو نعت و مناجات کا نزول