اردوئے معلیٰ

رحمتِ ربُّ العُلیٰ ہے میں مدینے آ گیا

یہ نگاہِ مصطفیٰ ہے میں مدینے آ گیا

 

کعبہِ اقدس کو دیکھا اور عمرہ بھی کیا

دل یہ میرا جھومتا ہے میں مدینے آ گیا

 

مسجدِ نبوی کی رونق خوب ہے کیا خوب ہے

رات میں بھی دن چڑھا ہے میں مدینے آ گیا

 

حاضری جب کہ سُنہری جالیوں پر ہو گئی

لطف مُجھ کو آ گیا ہے میں مدینے آ گیا

 

میں اگرچہ عاصی و خاطی ہُوں بد اطوار ہُوں

پھر بھی آقا کی عطا ہے میں مدینے آ گیا

 

گھومتا پھرتا ہوں میں طیبہ کی گلیوں میں یہاں

واہ وا کیسا مزا ہے میں مدینے آ گیا

 

ہوں شفاعت کا میں طالب اے شہنشاہِ اُمم

پاس بس جُرم و خطا ہے میں مدینے آ گیا

 

مجھ کو دامانِ کرم میں لیجئیے سرکار اب

میرے دل کی التجا ہے میں مدینے آ گیا

 

آپ کے دربار میں آقا یہ مرزا قادری

بھیک لینے کو کھڑا ہے میں مدینے آ گیا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ