رونقِ حسنِ جہاں ہیں مرے مکی مدنی
میں ہوں عاشق مری جاں ہیں مرے مکی مدنی
دل کی تتلی کہ ہے مصروفِ طوافِ خوشبو
شہِ گلہائے جہاں ہیں مرے مکی مدنی
شش جہاتی کبھی بن کے تو نطارہ کرنا
ہر حسیں شے میں عیاں ہیں مرے مکی مدنی
رخِ ہر صفحہِ قرآں پہ نہ ہو کیسے شباب
بابِ مدحت میں جواں ہیں مرے مکی مدنی
دلنشیں منظروں کو اُن سے کشش ملتی ہے
زینتِ باغِ جناں ہیں مرے مکی مدنی
دائرہ کوئی جہانوں کا نہ حد رحمت کی
سیدِ کون ومکاں ہیں مرے مکی مدنی