زمیں کا گوشۂ حیرت ہے، یارسول اللہ
مدینہ سارا ہی جنت ہے، یا رسول اللہ
مزاجِ صبح، ترے اسمِ نور کا مظہر
سرشتِ شب تری مدحت ہے، یارسول اللہ
کمالِ حرف و معانی سے تو نہیں ممکن
کہ نعت کہنا تو قسمت ہے، یارسول اللہ
مجھے بھی مانگتے رہنے کی آرزو ہے بہت
تجھے بھی دینے کی قدرت ہے، یارسول اللہ
تمھاری زلف کی تعبیرِ حرف کیسے ہو
یہ رنگ ہے، کبھی نکہت ہے، یارسول اللہ
جہاں پہ میں نے گناہوں کی پوٹلی رکھ دی
وہیں پہ تیری شفاعت ہے، یا رسول اللہ
عطا عطا کہ شکستہ دلی نے گھیر لیا
کرم کرم کہ خجالت ہے، یارسول اللہ
زمانے بھر میں زمانے کے سارے پالن ہار
کوئی نہیں، تری عترت ہے، یارسول اللہ
جہانِ علم و ہنر میں مجھ ایسا مدح سرا
ترے کرم کی بدولت ہے، یارسول اللہ
وگرنہ جذبوں کی مشقِ سخن ہے سب مقصودؔ
قبول کر لیں تو مدحت ہے، یارسول اللہ