سارے عالم میں خدا نے آپ کو یکتا کیا
اور ساری خلق کو پھر آپ کا شیدا کیا
دے دیا محبوب تم کو یہ مرا احسان ہے
مومنوں میں آپ کا مالک نے یوں چرچا کیا
حُسنِ صورت حُسنِ سیرت اورحسیں کردار کو
مصطفیٰ کی ذات میں اللہ نے یکجا کیا
آمنہ بی بی کے گھر میں نور والے آگئے
جھک گیا کعبہ اِدھراور شکر کا سجدہ کیا
بِک گئے بے دام طیبہ کے حسین بازار میں
زندگی میں ہم نے اک سودا یہی اچھا کیا
ناز کی حسرت ہے اب دیدار کی دولت ملے
التجا اشکوں میں کی اور رُخ سوئے طیبہ کیا